چین کوئلے اور گیس کی پیداوار کو فروغ دے گا
چینی کان کن سرگرمی سے پیداوار بڑھا رہے ہیں۔ مقامی تنہائی کے باوجود مارچ میں چین کی کوئلے کی پیداوار میں 15 فیصد اضافہ ہوا۔
چینی حکام نے مقامی پیداکاروں سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک کی توانائی کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور قدرتی وسائل کی بلا تعطل فراہمی کی ضمانت دیں۔ نتیجتاً کوئلے کی پیداوار سال بہ سال 15 فیصد بڑھ کر 396 ملین ٹن ہوگئی۔ گیس اور تیل کی صنعت نے بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ قدرتی گیس کی پیداوار 6.3 فیصد اضافے سے ریکارڈ 19.7 ارب کیوبک میٹر ہوگئی، جبکہ خام تیل کی پیداوار 3.9 فیصد اضافے سے 17.71 ملین ٹن ہوگئی، جو دسمبر 2015 کے بعد کی بلند ترین سطح ہے۔ پیداوار کی بلند شرح کے نتیجے میں پروسیسنگ کے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ صنعت فی الحال پیداوار کے حجم میں اضافے سے نمٹنے کے قابل نہیں ہے، کیونکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے صلاحیت اور مزدور کی کمی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی جی ڈی پی میں 4.8 فیصد اضافہ ہوا۔ حکام کو توقع ہے کہ اس سال ملکی معیشت میں 5.5 فیصد اضافہ ہوگا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ چین کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں گزشتہ سال 8.1 فیصد اضافہ ہوا، جو دس سالوں میں سب سے بڑا اضافہ ہے۔